Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

دوسروں کو حقیر سمجھنے کا انجام (تحریر: مولانا وحید الدین)

ماہنامہ عبقری - اپریل 2008ء

زندگی نام ہے نا خوش گواریو ں کو خوش گواری کے ساتھ قبول کرنے کا ۔ تھیو ڈورروز ویلٹ (Theodore Roosevelt )نے اسی بات کو ان الفاظ میںکہا کہ زندگی کا سامنا کرنے کا سب سے زیا دہ نا قص طریقہ یہ ہے کہ حقار ت کے ساتھ اس کا سامنا کیا جائے : (The Poorest Way To Face Life is To Face It With a Sneer ) اصل یہ ہے کہ اس دنیا میں کوئی شخص اکیلا نہیں ۔ بلکہ اس کے ساتھ دوسرے بہت سے لو گ بھی یہاں زندگی کا موقع پائے ہوئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اپنے منصو بہ کے تحت ہر ایک کو اس کا سامانِ حیا ت دے رہا ہے ۔ کسی کوایک چیز، کسی کو دوسری چیزاورکسی کو تیسری چیز ۔ ایسی حالت میںآدمی اگر دوسروں کو حقیر یا کم سمجھ لے تو وہ حقیقت پسندانہ نظر سے محروم ہوجائے گا ۔ وہ نہ اپنے با رے میں صحیح رائے قائم کر سکے گا اورنہ دوسروں کے بارے میں ۔ تاریخ انسانی میں جو سب سے بڑ اجرم کیا گیا ہے وہ عدم اعتراف ہے ۔ تا ریخ کے ہر دورمیں خد اکے نیک بندے حق کا پیغام لے کر اٹھے، انہوں نے لو گو ں کو سچائی کی طر ف بلا یا ۔ مگر ہمیشہ ایسا ہوا کہ ان کے مخالفین کی اکثریت نے ان کو نظر اندازکر دیا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہی تھی کہ انہو ں نے ان سچے انسانو ں کو حقیر سمجھ لیا ، صرف اس لیے کہ ان کے آس پا س انہیں دنیا کی رونقیں نظر نہ آئیں ، وہ ان کو تخت عظمت پر بیٹھے ہوئے دکھائی نہیں دیتے ۔ انہو ں نے کہا کہ ہم ایک چھوٹے آدمی کے سامنے کیوں اپنے آپ کو جھکا ئیں ۔ یہی معاملہ قومی رویہ کا بھی ہے۔ اگر ہم ایک قوم کو حقیر سمجھ لیں تو اس کے بارے میں ہما را پورا رویہ غلط ہوکر رہ جائے گا ۔ ہم اس قوم کی اچھا ئیو ں کو بھی برائی کے رو پ میں دیکھنے لگیں گے، ہم اس قوم کی طاقت کا غلط اندا زہ کر یںگے اور اس سے ایسے موا قع پر غیر ضروری طور پر لڑ جائیں گے جہاں بہترین عقل مندی یہ تھی کہ اس سے اعراض کیا جائے ۔ دوسروں کو بھی کم سمجھنا بااعتبار نتیجہ خود اپنے آپ کو کم سمجھنا ہے ۔ دوسروں کو حقیر سمجھنے کا آخر ی انجام صر ف یہ ہے کہ آدمی خود دوسروں کی نظرمیں حقیر ہو کر رہ جائے ۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 359 reviews.